حیدرآباد ( 24؍ نومبر 2020) مولانا حافظ پیر شبیر احمد صدر جمعیتہ علماء تلنگانہ وآندھراپردیش نے اپنے ایک بیان میں کہاں کہ میونسپل کا ر پوریشن انتخابات جو گیریٹر حیدر آباد میں منعقد ہونے جارہی ہے یکم ؍ ڈسمبر ۲۰۲۰ ء کو اس کی رائے دہی ہونے ہے جس میں کئے ایک پاڑیاںاپنے قسمت آزامائی کررہے ہیں وہی بی جے پی کے ریاستی صدر بنڈی سنجے کمار اور ان کے اراکین اپنے اشتعال انگیزبیان سے شہر حیدر آباد کے پرامن وپرسکون ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کر رہی ہیں جوکہ قابل مذمت ہے شہر حیدرآباد ہروقت امن شانتی بھائی چارہ اور ایکجہتی کا گہوارہ رہا ہے اور یہاں کے لوگ ہمیشہ شیر وشکر کی طرح مل جھل کر رہتے ہے۔ایسے میں بی جے پی کے ریاستی صدر بنڈی سنجے کمارکا بیان کے سر جیکل اسٹرائیک کرکے روہنگیاں اور پاکستان کے مسلمانوں کو یہاں سے نکالا جائے گا۔اس کے بعد سنٹر ل منسٹر سیمرتی رانی کی جانب سے بیان کہ حیدرآباد کے مسلمانوں کا سروے کیا جائے ۔ ہم ان سے پوچھتے ہے کہ یہ سروے کی بات انتخابات میں کیوں کی جارہی ہیں اس سے پہلے کیوں نہیں کی گئی ؟ یہ میونسپل کا ر پوریشن انتخابات ہے جس میں عوامی مسائل جیسے بلدیہ کے مسائل , پانی کے مسائل , لائٹ کے مسائل اور روڈ کے مسائل اس کے علاوہ عوام کے جو اہم مسائل ہے اس پر بات کرنے کے بجائے صرف ایک کمونیٹی کو نشانہ بناکر بے ہودہ قسم کی باتوں سے انتشار پھیلا رہے ہیں اور حیدرآباد کی بھائی چار گئی کو ختم کرنے کی کوشش کی جارہے ہیںصدر محترم مولانا حافظ پیر شبیر احمدنے کہاں کہ تعجب اس بات پر ہے کہ تلنگانہ حکومت الیکشن کمیشن اور پولیس خاموش تماشہ بنے ہوئے ہیں۔اصل میں بی جی پی اور ان کے صدر حیدر آباد کے ماحول کو خراب کر کے ایک قوم کو متحد د کرنے کی کوشش کررہے ہیں ہم حیدرآباد کی ساری تنظیموں کو بلا تفریق مذہب وملت یہ کوشش کرنے چاہئے کہ امن کی فضاء کو برقرار رہئے اور ساری قوموں کے لوگ متحد ہوکر ان کا منھ توڑ جواب دئے ,اور پولیس کو چائیے کہ فورا ایسے لوگوں کو گرفتار کرکے ان کے خلاف کار وائی کی جائے تاکہ آئندہ کوئی ایسے حرکت نہ کرسکے۔