ندائے دکن :  ویک اینڈ یعنی ہفتہ اور اتوار کے دوران شہر کے تقریباً تمام ہوٹلوں میں گاہکوں سے کھچا کھچ بھرے رہتے ہیں۔ ان کو مدنظر رکھتے ہوئے ہوٹل اور ریسٹورنٹ بھاری مقدار میں کھانےتیار کرتے ہیں۔ اگلے دن ذخیرہ شدہ غذاکوگاہکوں کے لئےمہیا کیا جاتا ہے جس کے استعمال سےاکثر صارفین شدید بیمار ہو رہے ہیں۔ اس پس منظر میں فوڈ سیفٹی حکام کو مستقل شکایات موصول ہوتی رہتی ہیں۔ اسی ترتیب میں عہدیداران شہر کے مختلف حصوں میں غذا کا معیار کی تنقیح کرتے ہیں۔ ناگول میں کئی ہوٹلوں کا معائنہ کیا گیا۔ انہوں نے پایا کہ مقامی ہوٹلیں فوڈ سیفٹی کے اصولوں پر عمل نہیں کررہے ہیں۔ اس کے علاوہ فوڈ سیفٹی حکام نے دیکھا کہ نان ویج ڈشز میں مصنوعی کھانے کے رنگ استعمال کیے جا رہے ہیں۔ معیاد ختم ہونے والی روٹی، دودھ کے پیکٹ، مصالحے، کالا نمک، ہلدی اور چٹنی بھی اشیائے خوردونوش کی تیاری میں استعمال ہو رہی ہے۔ دوسری جانب غیر صحت مند ہونے کے علاوہ کچن کا کمرہ بھی جھینگروں سے بھرا ہوا پایا گیا۔ فوڈ سیفٹی حکام نے ہوٹل اور ریسٹورنٹ مالکان کو نوٹس جاری کر دیے ہیں۔تمام مسلمانوں کے لئے یہ لمحہ فکر ہے کہ اکثر و بیشتر حضرات کا معمول باہرہوٹلوں میں کھا نا بڑے ہی شوق و ذوق کے ساتھ کھانے کا ہوتا جارہاہے جس سے پیسوں کا ضیاع اور مختلف نوع کی بیماروں کے شکار ہوجاتے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *