کسانوں کا احتجاج اتوار کے دن اپنے 25 ویں دن تک پہنچ گیا۔ کسانوں کے احتجاج کے پیش نظر یوپی دہلی بارڈر کو جزوی طور پر بند کردیا گیا دہلی میرٹھ شاہراہ پر کسانوں نے راستہ روکو مہم شروع کردی انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر دیگر ریاستوں کے کسانوں کو اجازت نہ دی گئی تو قومی شاہراہ کو 24 گھنٹوں کے اندر مکمل طور پر گھیر لیا جائے گا۔ اس کے بعد پنجاب کے وزیراعلی امریندر سنگھ نے پھر سے مرکز پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کے خدشات کو پرسکون کرنے کے لئے مرکز ذمہ دار ہے اور یہ کہ 20 سے زیادہ کسان فوت ہوچکے ہیں لیکن مرکز نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ کسان یونینوں کا کہنا ہے کہ ان کے خدشات کے پیچھے کوئی سیاسی جماعت نہیں ہے۔ اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے یونینوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان کے انصاف کے مطالبات پر مثبت فیصلہ لیا جائے۔ دریں اثنا ہریانہ کے سی ایم منوہر لال کھٹار نے گذشتہ روز وزیر زراعت تومر سے کسانوں کے احتجاج کے تناظر میں ان سے دوبارہ بات چیت کرنے کو کہا۔”