نئی دہلی: مرکز نے کسان مخالف زرعی قوانین کے خاتمے اورحکومت قانون میں ترمیم کا مطالبہ کررہی ہے۔ تعطل کا سلسلہ بدستور جاری ہے کیوں کہ مرکز بدستوراپنے رویہ پر بضد ہے۔ اس کے ساتھ ہی نئے الزامات اور مطالبات منظر عام پر آرہے ہیں۔ کسان یونینوں نے اپنے تحفظات پیدا کرنے کا فیصلہ کیا اور ہفتہ کے دن ایک نیا مطالبہ سامنے لایا۔ بہت سے کسان رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ کم سے کم سپورٹ قیمت پر قانون سازی کی جائے۔اترپردیش کے کسان رہنما ڈنگر سنگھ نے کہا کہ وہ اپنی تمام (کسان) پیداوار کے لئے کم سے کم سپورٹ پرائس (ایم ایس پی) کے خواہاں ہیں جس میں آلو ، گنے ، کھانوں ، سبزیوں اور دودھ شامل ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس ضمن میں ان کی تحریری گارنٹی نہیں ہے بلکہ کم سے کم سپورٹ پرائس (ایم ایس پی) پر فوری قانون لایا جائے۔ آل انڈیا کسان جدوجہد کوآرڈینیشن کمیٹی کے رہنما سردار وی ایم سنگھ نے ایم ایس پی گارنٹی بل لانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایم ایس پی پر ان کی قطعی گارنٹی ہے اور اسی کے مطابق وہ اپنی مصنوعات کی خریداری کی ضمانت دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایم ایس پی گارنٹی بل لانے سے کسانوں کو فائدہ ہوگا۔