اساتذہ جو کلاس روم میں سبق سکھاتے ہوئے مستقبل کے ہندوستانی شہریوں کی تربیت کرتے تھے اب وہ پیٹ بھرنے کے لئے مزدوروں کی طرح کام کر رہے ہیں اور کاریں چلا رہے ہیں۔ کرونا لاک ڈاؤن نے اضلاع کے کارپوریٹ اور خانگی اسکولوں میں کام کرنے والے اساتذہ کی زندگی کی تصویر کو مکمل طور پر تبدیل کردیا ہے۔دن گزرنا مشکل ہوگیا ۔ پچھلے چھ ماہ کے دوران خاندانوں کی حالت زار ناقابل بیان ہے۔ ضلع میں کل 950 کارپوریٹ اور خانگی اسکول ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق لگ بھگ 3500 اساتذہ ملازمت میں ہیں۔ آٹھ مہینے گزرنے کے بعد بھی انتظامیہ کے جانب سے کوئی امداد یا تنخواہ اساتذہ کو نہیں دی گئی جس کے باعث فاقہ کشی کے باعث لگ بھگ 4000 خانگی ملازمین نے خودکشی کرلی ہے۔ خانگی اسکولوں کی انتظامیہ جس نے اپنی خدمات کا استعمال کیا وہ خانگی اساتذہ کو کم سے کم مدد فراہم کیے بغیر انہیں بازاروں میں دھکیل دیا