بہاراسمبلی انتخابات میں سب سے بڑی پارٹی کے طورپرابھری آرجے ڈی کے لیڈرتیجسوی پرساد یادوکومہاگٹھ بندھن کالیڈرچناگیاہے۔انھوں نے آج پریس کانفرنس کرکے الیکشن کمیشن اورمقامی انتظامیہ پرسنگین الزامات لگاتے ہوئے الیکشن کمیشن کوچیلنج کیاہے اوراہم سوال پوچھے ہیں۔تیجسوی یادونے سوال کیاہے کہ بیلٹ پیپرکی گنتی پہلے ہوتی ہے۔اس باربعدمیں کیوں ہوئی؟اورکس وجہ سے آخرمیں بیلٹ پیپرکی گنتی سے منع کردیاگیا۔الیکشن کمیشن پھرکاونٹنگ کرائے اورساری ویڈیوحوالے کرے۔انھوں نے جمعرات کو کہاہے کہ عوام نے تبدیلی کا ذہن بنایا تھاہم ہار نہیں گئے اور این ڈی اے نے پیسہ سے جیت حاصل کی زور سے فریب سے الیکشن جیتا۔جمعرات کو پٹنہ میں منعقدہ ایک اجلاس میں مہاگٹھ بندھن کے 109 ارکان اسمبلی نے متفقہ طور پر اتحاد کالیڈرمنتخب کرنے کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے تیجسوی یادونے الزام لگایاہے کہ اس الیکشن میں عوام نے اپنا فیصلہ سنایا ہے اور الیکشن کمیشن نے اپنے نتیجے کااعلان کیاہے۔
عوام کا فیصلہ گریڈ الائنس کے حق میں ہے الیکشن کمیشن کا نتیجہ این ڈی اے کے حق میں ہے۔انہوں نے الزام لگایاہے کہ لوگوں کے رجحان اور الیکشن کمیشن کے نتائج میں بہت فرق ہے۔ عوام کا فیصلہ ہمارے حق میں اور نتیجہ این ڈی اے کے حق میں گیاہے۔ بہار میں یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔ جب 2015 میں گریڈ الائنس تشکیل دیا گیا تھا اس وقت رجحان گریڈ الائنس کے حق میں تھا لیکن بی جے پی چور دروازے سے اقتدار میں آئی۔ کہا جاتا ہے کہ بہارکے وزیراعلیٰ کولالچ یا خوف کی وجہ سے اغواکیاگیاتھا۔تیجسو ی یادونے کہاہے کہ آج تمام لوگوں میں غم و غصہ پایا جاتا ہے کہ ایک طرف ملک کا بہت طاقتور وزیر اعظم بہار کا وزیراعلیٰ اور تمام سرمایہ دار موجود تھے