جمعیۃ علماء نلگنڈہ کا ایک وفد، حضرت مولانا پیر شبیر احمد صاحب ، صدر جمعیۃ علماء تلنگانہ وآندھرا کی ہدایت پر سکریٹریٹ کی شہید مساجد کی اسی مقام پر دوبارہ تعمیر کے مطالبے کو لے کر کلکٹر آفس نلگنڈہ و ایس پی آفس نلگنڈہ پہنچا ،جہاں کلکٹر و ایس پی نلگنڈہ پرشانت جیون پاٹل اے وی رنگناتھ کو ایک یادداشت پیش کی اس موقع پر حضرت مولانا شاہ سید احسان الدین قاسمی صدر جمعیت علماء نلگنڈہ و مولانا اکبر خان اسعدی جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء نلگنڈہ نے ایک صحافتی اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ
سکریٹریٹ کی دو مساجد کی شہادت موجودہ حکومت کی سنگین غلطی ہے، جس کے سبب ریاست کے عام مسلمانوں میں حکومت کے تئیں شدید غم و غصہ ہے،نیز دفاتر معتمدی کے احاطے میں دو مساجد کی مسماری اور ٹی آر ایس حکومت کے اختیار کردہ مبہم مؤقف کے ردعمل میں ہم یہ وضاحت ضروری سمجھتے ہیں کہ مسلمان کسی بھی صورت میں مساجد کی ان کے اصل مقام پر عاجلانہ تعمیر سے کم کچھ بھی قبول نہیں کرے گا ،مساجد کی مسماری پر ہم غم زدہ بھی ہیں اور شرمندہ بھی مگر ہم علماء کبھی مساجد کی مسماری پر خاموش نہیں رہیں گے اور ہم حتی المقدور ان کے تحفظ کے لئے کوشاں رہیں گے
لہذا ریاستی حکومت سے ہم پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ سکریٹریٹ کی شہید کردہ دونوں مساجد کی اسی مقام پر تعمیر نو کے سلسلے میں جلد از جلد اپنا موقف واضح کرے، اور صراحت کرے کہ شہید مساجد کی ان کے اپنے اصل مقام پر تعمیر کرےگی۔ مطالبہ کیا کہ سکریٹریٹ عمارات کی تعمیر سے قبل مساجد کی تعمیر کرتے ہوئے وہاں پر عبادات کے آغاز کو یقینی بنائے نیز سکریٹریٹ کے مجوزہ نقشے کے ساتھ ساتھ شہید مساجد کے مجوزہ نقشے کا بھی واضح طور پر اعلان کرے۔ اس وفد میں مولانا زبیر محی الدین،مولانا حسین،مولانا عبدالواحد، ،مولانا عبدالصبور،مولانا زبیر،احمد کلیم سابق کونسلر،حافظ حسان الدین فرقان، حافظ عتیق الرحمن ودیگر شریک رہے۔