حیدرآباد: اقلیتی امور کے وزیر کے ایشور کی سربراہی میں اقلیتی اقامتی اسکول سوسائٹی گورننگ کونسل کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں کونسل کے ممبران ، ریاستی وزیر داخلہ محمد محمود علی ، سرکاری مشیر اے کے خان ، سکریٹری اقلیتی بہبود احمد ندیم ، ایس ٹی اقامتی اسکول سوسائٹی کے سکریٹری ڈاکٹر آر ایس پروین ، ڈائریکٹر اقلیتی بہبود شاہ نواز قاسم ، اور سکریٹری اقامتی اسکول سوسائٹی بی شفیع اللہ نےشرکت کی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اقلیتی امور کے وزیر کے ایشور نے کہا کہ ریاستی حکومت نے معاشرے کے تمام طبقات کو معیاری تعلیم کی فراہمی کے لئے ریاست بھر میں اقامتی اسکولوں کا نیٹ ورک قائم کیا ہے جو پورے ملک میں ایک مثال ہے۔وزیر نے کہا ، “اقامتی اسکول کے طلباء کی کارکردگی انتہائی اچھی ہے اور انہوں نے مختلف امتحانات میں پوزیشن حاصل کی ہے جس کی وجہ سے ان اسکولوں میں نشستوں کی بڑی مانگ ہوتی ہے۔”
گورننگ کونسل نے 121 اقامتی اسکولوں کو کالجوں میں اپ گریڈ کرنے کی قرارداد منظور کی۔ ریاستی مسابقتی امتحانات کے لئے طلباء کی تربیت کے لئے10 اسکولوں میں ایکسلینس کے مراکز قائم کیے جائیں گے۔ 5 لڑکے کے اسکولوں میں اور 5 لڑکیوں کے اسکولوں میں۔ عادل آباد ، ظہیرآباد ، نرمل اور نظام آباد میں تعمیر شدہ اسکولوں کی عمارتوں کا جلد افتتاح کیا جائے گا۔اس موقع پر ریاستی وزیر داخلہ محمد محمود علی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلی کے چندر شیکھر راؤ نے اقلیتوں اور معاشرے کے کمزور طبقوں کو بہتر تعلیم کی فراہمی کے لئے اقامتی اسکول قائم کیے تھے۔ “ان اسکولوں میں طلبا کو انگریزی میڈیم تعلیم دی جاتی ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ریاستی حکومت بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے کے خواہشمند افراد کو 20 لاکھ روپے کی اسکالرشپ فراہم کررہی ہے۔اقلیتی امور کے وزیر نے قومی سطح پر کھیلوں میں نمایاں کارکردگی پر 10 طلباء کو مبارکباد پیش کی۔