حافظ پیر شبیر احمد صدر جمعیتہ علماء تلنگانہ وآندھرا پردیش نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ابھی حالیہ دنوں میں ممبئی میں تبلیغی جماعت سے منسلک ایک معاملہ میں ممبئی پولیس نے عدالت کو بتا یا ہے کہ غیر ملکی شہریوں کے خلاف درج قتل اور قتل کی کوشش کا معاملہ واپس لیا جائے ,ریاستی جمعیتہ علماء تلنگانہ وآندھرا پردیش ر یاستوں کی حکومتوں سے مطالبہ کرتے ہے کہ آپ بھی ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ان کے خلاف درج مقدمات کو واپس لیا جائے ہم دونوں ریاستوں کے نائب وزیر اعلی جناب محمود علی صاحب اور جناب امجد پاشاہ صاحب سے پرزورمطالبہ کیا ہے کہ دونوں ریاستوں حیدرآباد میں (66) تلنگانہ کے مختلف اضلاع میں (24) اور آندھراپردیش میں (24) اس طرح جملہ (114) تبلیغی جماعت کے احباب موجود ہیں اور ان کے ساتھ مستورات بھی شامل ہے لہذا ان کے اوپر جو الزامات ہے ان کو فورا خارج کیا جائے انکے جو پاسپورٹ ضبط ہے ان کے حوالہ کیا جائے تاکہ یہ لوگ اپنے ملک کو آسانی کے ساتھ پہنچ جائے اور ہمارے ملک ہندوستان کا پورے دنیا میں وقار برقرار رہے ۔ اس کے پس منظر میںریاستی جمعیتہ علماء تلنگانہ وآندھراپردیش سابق میں دونوں ریاستوں کے حکومت سے مطالبہ کر چکے ہے کیونکہ یہ لوگ ہمارے مہمان ہے ان کے ساتھ اکرام کا معاملہ کرنا چاہے صدر محترم نے کہا کہ جمعیتہ علماء ہند نے ہمیشہ ملک کے آئین کے تحفظ کی ذمہ داری ادا کی ہے، وہ کسی بھی مظلوم پر ظلم ہوتے نہیں دیکھ سکتی۔ جب تبلیغی جماعت کا معاملہ سامنے آیا، تب سے آج تک جمعیتہ علماء سیاسی، سماجی اورقانونی ہر محاذ پر ان کی مدد کرتی رہے اور ان شاء اللہ کرتی رہے گی۔سابق میں ممبئی ہائی کورٹ کی ڈویڑن بنچ کے ذریعہ تبلیغی جماعت سے متعلق فیصلہ سنایا تھا , اور ان حکومتوں کے لیے نصیحت آمیز قرار دیا ہے جو ملک کے وسیع تر مفاد کو نظر انداز کرکے فرقہ پرست طاقتوں کے اشارے پر چلتی ہے ، انھوں نے کہا کہ جسٹس ٹی وی نالا واڈے اور جسٹس ایم جی سیولکر کی بنچ کا فیصلہ ایک ایسا صاف شفاف آئینہ ہ تھا ۔ صدر محترم نے کہا کہ عدالت نے اپنے فیصلے میں جن نکات پر روشنی ڈالی تھے ان سے فرقہ پرستی اور فاشزم کو مایوسی اور شکست ہوئی ہے اور انصاف کے طلب گاروں کو فتح ملی یہ قابل اطمینان ہے کہ عدالت نے سرکار اور میڈیا کے کردار پر تفصیل سے روشنی ڈالتے ہوئے تبلیغی جماعت کے کارکنان پر لگائے گئے سارے الزامات کو خارج کردیاہے اور حکومت سے پوچھا ہے کہ کیا ہم نے مہمانوں سے اپنی عظیم روایت اور وراثت کے مطابق سلوک کیا ہے؟واضح رہے کہ فروری اور مارچ میں ہمارے ملک ہندوستان آئے تبلیغی جماعت کے اراکین کے خلاف خصوصی طور پر غیر ملکی شہریوں کے خلاف کئی معاملہ درج کئے گئے گزشتہ ماہ ملک کی کئی ریاستوںنے غیر ملکی تبلیغی جماعت کے خلاف دائر کی گئی ایف آئی آر کو یہ کہتے ہوئے خارج کردیا تھا کہ ان کے خلاف خلاف ورزی کا کوئی ثبوت نہیں ہے اور انہیں کووڈ(19) وباکے دوران حساس بررتاؤ کرنے کے بجائے بلی کا بکرا بنادیا گیا , کووِڈ۔19 کی پیدا شدہ صورت حال میں ہمیں اپنے مہمانوں کے تئیں زیادہ حساس اور زیادہ قابل رحم ہو نا چاہیے، لیکن ہم نے ان کی مدد کرنے کے بجائے ان کو جیلوں کے اندر بندکردیا اور ان پر سفری قانون کی خلاف ورزی اور بیماری پھیلانے کا الزام ٹھونک دیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *