وزیر کے ٹی آر نے اس پروپیگنڈے کے پس منظر میں اس مسئلے کا جواب دیا کہ حیدرآباد اس سال کے آئی پی ایل میچوں کے مقامات کی فہرست میں شامل نہیں ہے۔ اس موقع پر بی سی سی آئی کے ساتھ کے ٹی آر نے آئی پی ایل کو پیش کش کی۔
آئندہ آئی پی ایل میچوں کو حیدرآباد میں کروانے کا مطالبہ کرتے ہوئے وزیر کے ٹی آر نے کہا کہ وہ میچوں کے انتظام کے لئے تمام ضروری انتظامات کے ساتھ ساتھ مکمل تعاون کریں گے۔ اس کے علاوہ کے ٹی آر نے یاد دلایا کہ ملک کے حیدرآباد میں بہت کم تعداد میں کورونا کیسز درج کیے جارہے ہیں۔ دریں اثنا یہ معلوم ہوا ہے کہ آئی پی ایل کے منتظمین چنئی ، بنگلور ، دہلی ، کولکاتہ اور احمد آباد کو اس سال کے آئی پی ایل میچوں کے مقامات کے طور پر منتخب کر چکے ہیں۔ مہاراشٹرا کی حکومت ممبئی کو اس کی متفقہ جگہوں کی فہرست میں شامل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس پس منظر میں اس بار حیدرآباد میں آئی پی ایل کے کھیلوں امکان موہوم ہے۔ اس تناظر میں حیدرآباد میں آئی پی ایل کا انعقاد ہونا چاہئے کے ٹی آر کے تبصرے کو فوقیت حاصل ہوئی۔ دیکھنا یہ ہے کہ آیا آئی پی ایل کی انتظامی کمیٹی اس سے اتفاق کرے گی یا نہیں۔