نئی دہلی :سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کے امید پورٹل پر وقف املاک کے رجسٹریشن کی آخری تاریخ میں توسیع کرنے سے انکار کر دیا ہے، جیسا کہ وقف ترمیمی ایکٹ 2025 کے تحت ضرورت ہے۔ پارلیمنٹ کے پچھلے اجلاس میں منظور کیا گیا یہ ایکٹ تمام وقف املاک کو اپنی رجسٹریشن مکمل کرنے کے لیے چھ ماہ کا وقت دیتا ہے۔

سپریم کورٹ میں مزید مہلت مانگنے کے لیے متعدد درخواستیں دائر کی گئیں۔ تاہم پیر کی سماعت کے دوران جسٹس دیپانکر دتا اور جسٹس آگسٹین جارج مسیح کی بنچ نے ان درخواستوں کو مسترد کر دیا۔

بنچ نے کہا کہ جو بھی راحت کی تلاش میں ہے اسے براہ راست وقف ٹربیونل سے رجوع کرنا چاہیے، کیونکہ 2025 کی ترمیم واضح طور پر ٹریبونل کو ایسے معاملات کا فیصلہ کرنے کا اختیار دیتی ہے۔ عدالت نے یہ بھی نوٹ کیا کہ رجسٹریشن کی سرکاری آخری تاریخ 5 دسمبر ہے۔

درخواست دہندگان تکنیکی مسائل کا حوالہ دیتے ہیں۔

درخواست گزاروں کی نمائندگی کرنے والے وکلاء نے دلیل دی کہ امید پورٹل کو تکنیکی مسائل کا سامنا ہے، جس سے رجسٹریشن اور ڈیجیٹلائزیشن کا عمل مشکل ہو رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک ٹریبونل ان شکایات کی سماعت کرے گا، ڈیڈ لائن ختم ہو چکی ہوگی۔

اس دلیل کے باوجود سپریم کورٹ نے مداخلت کرنے سے انکار کر دیا۔ بنچ نے واضح کیا کہ اگر کسی کو حقیقی طور پر تکنیکی مشکلات کا سامنا ہے تو وہ وقف ٹریبونل سے توسیع کی درخواست کر سکتا ہے۔ اگر ٹریبونل درخواست کو منظور کرتا ہے، تو اس مخصوص درخواست گزار کے لیے چھ ماہ کی نئی مدت کا اطلاق ہوگا۔

عدالت نے واضح کیا کہ توسیع دینے کی ذمہ داری سپریم کورٹ کی نہیں، ٹریبونل کی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *