حیدرآباد: تلنگانہ میں کورونا کیس اور امیکرون کیس کی آج ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔ ریاست کے محکمہ صحت عامہ نے کورونا کی صورتحال اور حکومت کی طرف سے اٹھائے جانے والے اقدامات پر ہائی کورٹ میں رپورٹ پیش کی ۔ تاہم درخواست گزاروں کا موقف تھا کہ حکومت غلط اعداد و شمار دے رہی ہے۔ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ صرف تین دنوں میں 1.70 لاکھ فلو متاثرین کی شناخت کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ یہ تلنگانہ میں کورونا کی شدت کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے فراہم کردہ کٹس میں بچوں کے لیے کوئی دوائیاں نہیں ہیں۔تاہم دوسری طرف ڈائرکٹر آف پبلک ہیلتھ سرینواس راؤ نے ہائی کورٹ کو تفصیلات بتائی۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں رات کا کرفیو کافی سنجیدہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مثبت کیسوں کی شر ح 10 فیصد سے زیادہ ہو جائے تو رات کے کرفیو کی ضرورت ہوگی ۔ اس وقت مثبت کی شرح 3.16 فیصد ہے اور تلنگانہ کے کسی دوسرے ضلع میں یہ 10 فیصد سے زیادہ نہیں ہے۔