حیدرآباد: کانگریس کے سینئر لیڈر جاناریڈی کانگریس کو چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہوجائیں گے۔ ایسا لگتا ہے کہ بی جے پی پہلے ہی کیرالا میں موجود جانارڈی کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ جاناریڈی نے بھی بی جے پی کی پیش کش سے اتفاق کیا ہے۔ ایک قومی میڈیا رپورٹ کے مطابق ، وہ 7 ڈسمبر کو دہلی کے لئے روانہ ہوں گے اور بی جے پی کے اعلی رہنماؤں کی موجودگی میں پارٹی کی رکنیت کو حاصل کریں گے۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ناگرجنا ساگر سےبھی ضمنی انتخابات میں حصہ لیں گے۔ اندرونی ذرائع کے مطابق جاناریڈی جو کچھ عرصے سے سیاسی طور پر جمود کا شکار ہیں نے ناگرجنا ساگر ضمنی انتخاب کو دوبارہ فعال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بی جے پی جو جی ایچ ایم سی انتخابات میں ایک نئی طاقت کے طور پر ابھری ہے ویسے بھی اسمبلی انتخابات کے وقت تک اپنی بنیادیں مضبوط کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے ایک حصے کے طور پر دہلی کے حکمت عملی نے مختلف پارٹیوں کے سینئر اور دوسرے درجے کے رہنماؤں کو تخت کی طرف موڑنے کا منصوبہ تیار کیا ہے۔ قائدین کا دعوی ہے کہ بی جے پی نے اس کے ایک حصے کے طور پر جاناریڈی کو منتقل کیا۔ سیاسی طور پر جاناریڈی کی ناگرجناساگر پر مضبوط گرفت ہے۔ چنانچہ بی جے پی نے ناگرجنا ساگر کا محاصرہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ ٹی آر ایس ایم ایل اے نومولہ نرسنھمایا کی اچانک موت کے بعد ناگرجنا ساگر حلقہ کے لئے ضمنی انتخابات ہونگے۔بی جے پی صدر بانڈی سنجے نے اس حلقے پر بی جے پی کا جھنڈا لہرانے اور ٹی آر ایس اور کانگریس کو آواز دینے کا فیصلہ کیا ہے