نئی دہلی: مرکزی حکومت نے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے والے کسانوں سے مذاکرات کا مطالبہ کیا ہے۔ مرکز نے بتایا کہ یہ اجلاس اس ماہ کی 30 تاریخ کو دہلی کے وجنا بھون میں دوپہر 2 بجے ہوگا۔ اس سلسلے میں کاشتکاروں کو ایک خط لکھا گیا تھا۔ مرکزی حکومت نے خط میں مذاکرات کی مزید تفصیلات کا تذکرہ کیا۔ یہ خط مختلف کسان یونینوں کے رہنماؤں کا حوالہ دیتے ہوئے جاری کیا گیا جو احتجاج کر رہے تھے۔رواں ماہ کی 26 تاریخ کو کسان یونینوں کے ذریعہ بھیجے گئے ای میل کا حوالہ دیتے ہوئے مرکزی حکومت نے کہا کہ وہ کسانوں کے ساتھ بات چیت کرنے کے لئے ہمیشہ تیار ہے۔ ماضی میں ہونے والی گفتگو کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کاشتکاروں سے ایک بار پھر بات چیت کرنے پر انہیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔ مرکزی حکومت نے کہا کہ ان مذاکرات میں تین زرعی قوانین کے ساتھ ساتھ کم سے کم سپورٹ پرائس (ایم ایس پی) کے علاوہ زراعت سے متعلق دیگر امور بھی شامل ہوں گے۔ اس خط میں کہا گیا ہے ، “براہ کرم ہماری درخواست کو سنیں۔ ہم کسانوں سے 30 دسمبر کو دوپہر 2 بجے نئی دہلی کے وجن بھون میں مرکزی وزارتی وفد سے ملاقات کرنے کی درخواست کرتے ہیں۔”