کسان یونینوں نے مرکز کے ساتھ بات چیت کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ وضاحت کی کہ وہ مذاکرات کے لئے تیار ہیں۔ کسان یونینوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ 29 دسمبر کو صبح گیارہ بجے مذاکرات کے لئے تیار ہیں۔ اس مقصد کے لئے مرکزی وزارت زراعت نے 40 کسان یونینوں کی جانب سے چار نکاتی ایجنڈا ارسال کیا ہے۔
۱۔تین مرکزی زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کریں
۲۔ہر قسم کی فصلوں کے لئے قومی کسان کمیشن کے ذریعہ مقرر کردہ منافع بخش ایم ایس پی کو قانونی حیثیت دینا
۳۔دہلی کیپیٹل کے آس پاس میں ہوا کے معیار کے انتظام کے لئے قائم کردہ کمیشن آرڈیننس میں ترمیم کی جانی چاہئے ۔اس آرڈیننس میں کاشتکاروں کو تعزیری دفعات سے مستثنیٰ ہونا چاہئے۔
۴۔کسانوں کے مفادات کے تحفظ کے لئے ‘بجلی ترمیمی بل 2020’ کے مسودے میں ضروری تبدیلیاں کرنے پر تبادلہ خیال کیا جائے